RAZ E DIL WRITTEN BY KINZA KHAN 227

 


 Novels Details:

Novel Name : RAZ E DIL

 Writer Name :  KINZA KHAN

Category : Most Romantic  Novel,adopted child based,

Status : Complete..

Source : Drive [Free Link ]

Urdu Novalists is a platform of unique,best,romantic Urdu novels.we launched this paltform to provide our readers with the best content.Urdu Novalists is a platform launched for writers as well as readers.Readers to provide with the best content and also giving chance to writers to publish their writings.

 KINZA KHAN wrote many novels one of them is  "RAZ E DIL".It is most Romantic Urdu novel of all the times.She wrote many romantic novels,very romantic novels which you can read and one of them is her novel which is mentioned above and now available in pdf form.

GLIMPSE OF NOVEL:

"مقدم بیٹا! تم کیوں اسے وضاحتیں دے رہے ہو؟.... اسے جانے دو یہ تمہارے قابل نہیں ہے.... تم پاک مرد ہو اور یہ بدکردار ہے۔" 
نازیہ بیگم نے نفرت سے کہا تو مقدم تڑپ اٹھا اسے احساس ہوا کہ اس نے واقعی سچ سامنے لانے کے چکر میں سب کو اجازت دے دی ہے کہ جو چاہو منّت کو بولو اور اب اس کی پھپھو اس بات کا فائدہ بخوبی اٹھا رہی تھی۔ 
مقدم نے منّت کو دیکھا جس کا چہرہ مارے خفت کے سرخ ہو گیا تھا وہ فوراً بولا۔۔۔۔ 
"خبردار پھپھو.... میں اپنی بیوی کے خلاف ایسا کچھ نہیں سنو گا۔" 
مقدم دھاڑا۔ 
"آپ نے سب کو خود اجازت دی ہے مجھ پر سوال اٹھانے کی تو اب آپ یہ سب کہتے اچھے نہیں لگ رہے۔" 
منّت نے بے تاثر لہجے میں کہا تو مقدم اسے دیکھ کر رہ گیا۔ 
"آپ کو کہیں نہ کہیں شک تھا مجھ پہ.... جب انہوں نے آپ کو سچ بتایا۔۔۔۔" 
نازیہ بیگم کی جانب اشارہ کیا۔۔۔۔ 
"تو آپ کو ایک لمحے کے لیے یقین نہیں آیا ہونا لیکن جب نجمہ بیگم نے آپ کو سب بتایا تو سب پتہ چلنے پہ آپ کو یقین آنے لگا ہو گا.... آپ دل ہی دل میں پریشان تھے کہ یہ سچ ہوا تو؟....
آپ کو یقین نہیں تھا مقدم.... اسی لیے آپ نے مجھ سے ایسے سچ جاننا چاہا.... آپ کو مجھ پر یقین ہوتا تو آپ نازیہ پھپھو کی بات رد کرتے اور میرے بتانے کا انتظار کرتے.... مجھے اتنا دکھ تب بھی نہیں ہوا تھا جب عثمان صاحب نے مجھے اتنے غلط الفاظ بولے تھے.... مجھے میری عزت نفس بہت عزیز ہے میں اس کے لیے وہ گھر چھوڑ آئی لیکن آج آپ نے بھی وہ ہی کیا جو یہ لوگ کرتے تھے.... آپ کی وجہ سے میں آج پھر سے سب کے سامنے سر اٹھانے کے قابل نہیں رہی میں خود سے نظریں ملانے کے قابل نہیں رہی.... مجھے سب کے سامنے اپنے لیے ایسے الفاظ سننے پڑے.... آپ نے اچھا نہیں کیا مقدم.... مجھے واپس وہیں لا کر پٹخا جہاں سے میں چلی تھی.... مجھ سے اکیلے میں پوچھ لیتے تو میں آپ کو سب بتا دیتی لیکن آپ نے سب خراب کر دیا.... اپنی پھپھو کے کہنے پہ آپ نے مجھے سب کے سامنے بے عزت کر دیا.... آپ نے اچھا نہیں کیا۔" 
وہ روتے ہوئے بول رہی تھی۔۔۔۔ مقدم نے اس کی آنکھوں میں جھانکا تو آج اسے ان آنکھوں میں کہیں وہ چمک نہ دِکھی جو اب اس کی آنکھوں میں ہمیشہ ہوتی تھی آج اسے ان آنکھوں میں وہی ویرانی نظر آئی جو پہلی ملاقات پر اس کی آنکھوں میں تھی۔
سب لوگ پتھر کے ہو گئے تھے۔ 
"اس رات یہ سب ہوا تھا؟۔۔۔۔" 




Novel Link :

Click here to download this novel in pdf form

Free pdf link

Click on Download

DOWNLOAD

👆👆👆👆👆👆👆👆

ناول پڑھنے کے لئے دیے گئے لنک پر کلک کریں 

Also give your feedback after reading this awesome novel.

فیڈ بیک دینا مت بھولئے گا

Post a Comment

Previous Post Next Post

Content dekhne ke liye neeche ad ko dekhein. Content 15 seconds baad unlock ho jaayega.