Novels Details:
Novel Name : pareet sajai sajna
Writer Name : sumiya baloch
Category : Most Romantic Novel
Status : Complete...
Source : Drive [Free Link ]
Urdu Novalists is a platform of unique,best,romantic Urdu novels.we launched this paltform to provide our readers with the best content.Urdu Novalists is a platform launched for writers as well as readers.Readers to provide with the best content and also giving chance to writers to publish their writings.
sumiya baloch wrote many novels one of them is "pareet sajai sajna".It is most Romantic Urdu novel of all the times.She wrote many romantic novels,very romantic novels which you can read and one of them is her novel which is mentioned above and now available in pdf form.
GLIMPSE ;
"ایڈیٹ گرل کیا تُم میرے بچے کی ماں بننا نہیں چاہتی ہو۔۔۔جو یہ میڈیسن کھا رہی ہو؟؟
وہ آخر اپنے غصے پر کنٹرول نا رکھ سکا اور اُسے شانوں سے پکڑ کر بُری طرح سے جھنجھوڑ کر سرد لہجے میں اُس سے پوچھنے لگا۔جبکہ وہ آنکھیں پھاڑے اِس سائیکو انسان کو دیکھنے لگی۔۔۔۔جو کچھ دیر پہلے خود ہی زبردستی اُسے یہ میڈیسن کھلانے پر بضد تھا۔۔
اور اب خود ہی چاہتا ہے۔کہ وہ اسکے بچے کی ماں بنے۔۔
"آآآآپ ہی نے تو کہا کہ مجھے یہ میڈیسن کھانے پڑے گی۔۔؟؟
وہ لڑکی انگلی سے اشارہ کرتی اُسے حیرت سے دیکھنے لگی جو آگ برساتی نظروں سے اُسے ہی دیکھ رہا تھا۔۔
"میں نے کہا اور تُم نے مان لیا،ابھی صرف مجھے اُس انسان کو ڈھونڈنا ہے،جس نے ہمارے ساتھ گھٹیا مزاق کیا ہے۔اور تُم اب یہاں سے میری اجازت کے بغیر باہر نہیں جا سکتی۔۔!!
سیاہ آنکھوں میں غصہ لیے اپنی قیمتی واچ کو کلائی سے اتار کر بیڈ پر پیھنکنے کے بعد اپنی شرٹ کے بٹن کھولنے لگا تو وہ لڑکی ڈر کر پیچھے بیڈ کراؤن سے جا ٹکرائی۔۔
"کیا ہوا تُم اتنا ڈر کیوں رہی ہو.؟؟
اُسکی نظریں جب نیلی آنکھوں میں پڑی تو اُسکے ہاتھ شرٹ کے بٹن کھولنے کے بعد شرٹ اتارنے سے انکاری ہو گئے۔۔
"آپ آااپ یہ کیا کر رہے ہیں۔؟؟
وہ لڑکی الٹا اُس سے سوال کرنے لگی۔تو اُسکے سوال پر اُسکی پیشانی پر یکدم سے بل نمودار ہونے لگے۔۔اور وہ لڑکی اُسکے مضبوط کاٹھی کو دیکھتی شرم سے نظریں مسلسل جھکا رہی تھی۔۔۔
"انففف میں اِس وقت نشے میں نہیں ہو۔۔۔۔۔اور کل رات جو کچھ بھی ہمارے درمیان ہوا تھا۔۔۔۔وہ ڈرگز کی وجہ سے ہوا تھا۔روک تو تُم بھی خود کو نہیں پائی تھی۔۔۔تو اب اس طرح معصوم بننے کا ناٹک کیوں کر رہی ہو۔۔؟؟
وہ شرٹ کو نیچے پھینکتا غصے سے اُسکے بے حد قریب بڑھا اور سختی سے اُسے دونوں شانوں سے پکڑتا۔۔۔۔ وہ سُرخ آنکھوں کو نیلی خوفزدہ آنکھوں میں ڈالتا شدید غصے سے بولنے لگا۔۔۔
"مممممممم۔۔میں ناٹک نہیں کر رہی،اور میں ابھی بھی معصوم ہی ہو۔۔۔۔۔آپ کیوں یہ سب یاد دلا کر مجھے ڈرا رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔اور پلیز مجھے جانے دیں میں کل رات کے بارے میں کسی سے نہیں کہوں گی ٹرسٹ می۔۔۔!!
Novel Link :
Click here to download this novel in pdf form
Free pdf link
Click on Download
👆👆👆👆👆👆👆👆
ناول پڑھنے کے لئے دیے گئے لنک پر کلک کریں
Also give your feedback after reading this awesome novel.